ایوی ایشن نیوز پی آئی اے

پی آئی اے کے طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا، پرواز بحفاظت واپس اتار لی گئی

پی آئی اے کا ایئربس اے تھری توئنٹی AP-BMX
پی آئی اے کا ایئربس اے تھری توئنٹی AP-BMX

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی پرواز پی کے 368 کے دائیں انجن سے بوقتِ اڑان پرندہ ٹکرا گیا۔ طیارے کے کپتان نے طیارے کو دوبارہ باحفاظت کراچی ائیرپورٹ پر اتار لیا۔ پرندہ طیارے کے ٹیک آف کے بعد بلند ہوتے وقت انجن سے ٹکرایا۔ پرواز پر 162 مسافر سوار تھے۔ پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ کے مطابق مسافروں کو لاؤنج میں منتقل کرکے طیارے کے نقصان کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد انجن کے بلیڈ ٹوٹنے کے آثار دکھائی دیے۔ پی آئی نے مسافروں کو متبادل طیارے یا پرواز کے ذریعے اسلام آباد بھجوانے کا انتظام کیا جس کے لیے متبادل طیارہ مہیا کردیا گیا ہے اور پرواز مسافروں کو لے کر سہ پہر چار بجے اسلام آباد روانہ ہوئی۔ اس پرواز کے لیے پی آئی اے کا طیارہ ایئربس اے تھری ٹوئنٹی اے پی بی ایل یو استعمال کیا جا رہا تھا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ائیرپورٹ کے اطراف آبادی، آلودگی اور پرندوں کی روک تھام کا موثر نظام کا نا ہونا ایسے واقعات کا سبب بنتا ہے جس پر نظر رکھنا سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کا ہے۔ اس معاملے میں حفاظت اداروں اور معاشرے دونوں کی ذمہ داری ہے اور سب کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ طیارے کو ہونے والے تفصیلی نقصان کا جائزہ بوروسکوپ کی مدد سے لیا جائے گا۔ طیارے کے کپتان طاہر عثمان تھے جنہوں نے انتہائی مہارت سے طیارے کے انجن کو سکیور کیا اور پھر اسے واپس بحفاظت زمین پر لے آئے۔

اس طرح پاکستان سول ایوی ایشن ایئرپورٹ کو پرندوں سے بچانے کی یا ان کو لبھانے کی کوشش کرتی ہے۔
جولائی دو ہزار بیس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 22 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ایک سال میں مجموعی طور پر 18 طیارے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ پی آئی اے حکام کے مطابق ’پرندے ٹکرانے کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طیارے پی آئی اے کے ہیں جن میں ہوئنگ 777 اور ایئر بس 302 بھی شامل ہیں۔ پی آئی اے کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق ’ملک بھر کے مختلف ہوائی اڈوں کے اطراف صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانے کی وجہ بنے ہیں۔ سب سے زیادہ واقعات کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں پر رپورٹ ہوئے ہیں۔‘ 

Video

فالو کریں