حکومتِ پاکستان نے 175 ممالک کو ای-ویزا کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے نیز 50 ممالک کے شہریوں کو آمد پر ویزا دیا جائے گا۔ ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں یہ فیصلہ ہوا جس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان نے کی۔ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور خارجہ سیکریٹری تہمینہ جنجوعہ بھی میٹنگ میں شریک تھے۔ وزیرِ اطلاعات فواد چودھری نے میٹنگ کے بعد میڈیا کو بریفنگ دی۔
نئی ویزا پالیسی کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
آمد پر ویزا کی سہولت بھارتی نژاد برطانوی اور امریکی شہریوں کو بھی دی جائے گی اگر ان کے پاس برطانیہ یا امریکہ کا پاسپورٹ ہو۔
انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن سے منظور شدہ ٹور آپریٹرز کے پاس پاکستان میں سیاحوں کو لانے کی اجازت ہوگی۔
96 ممالک کے لیےبزنس کے لیے ورک ویزا کے حصول کے طریقے کو آسان کر دیا گیا ہے۔ بورڈ آف انوسٹمنٹ کےخط کے بعد 7 سے 10 دن میں ویزا د ے دیا جائے گا۔
ڈپلومیٹک ویزا کی معیاد ایک سال سے بڑھا کر تین سال اور سٹوڈنٹ ویزا کی معیاد ایک سال سے بڑھا کر دو سال کر دی گئی ہے۔
مذہبی اغراض کے لیے 45 دن کا ویزا دیا جائے گا۔
صحافتی ویزوں کی کاروائی وزارتِ اطلاعات کرے گی۔ صحافیوں کے لیے صرف تین شہروں میں رہنے کی پابندی بھی ہٹا دی گئی ہے۔
غیر ملکی سیاحوں کو چھاؤنیوں، آزاد جموں و کشمیر، اور گلگت بلتستان جانے کے کیے نوآبجکشن سرٹیفیکیٹ(این او سی) کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
وزیرِ اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ1965 تک پاکستان کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سیاحوں کے لیے جنت ہے۔ہمارےہاں بلند چوٹیوں، مذہبی مقامات، ساحل، شہر اور پکوان کی غرض سےسیاح آتے ہیں۔ اس کے لیے وزیر اعظم کی تجویز پرتمام ایجنسیوں اور محکموں کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔ حکومتی پالیسی میں اس بڑی تبدیلی پر ان کا کہنا تھا کہ سیاح پاکستان میں کہیں بھی جا سکتے ہیں، ان کو مزید این او سی کی ضرورت نہیں۔
Add Comment