بلاگ

بوئنگ سیون ایٹ سیون کے نا ختم ہونے والے مسائل

بوئنگ نے مینوفیکچرنگ کے معیار میں نقائص سامنے آنے پر 787ڈریم لائنرز کی جانچ پڑتال کا دائرہ کار عالمی سطح پر بڑھا دیا ہے۔ آغاز میں یہ سمجھا گیا تھا کہ مینوفیکچرنگ معیار میں نقص صرف جنوبی کیرولینا میں 787ڈریم لائنرز کے فیوزلاج یعنی ڈھانچہ بنانے والے پلانٹ تک محدود ہے۔ فیوزلاج یعنی بنیادی ڈھانچے […]

بوئنگ نے مینوفیکچرنگ کے معیار میں نقائص سامنے آنے پر 787ڈریم لائنرز کی جانچ پڑتال کا دائرہ کار عالمی سطح پر بڑھا دیا ہے۔ آغاز میں یہ سمجھا گیا تھا کہ مینوفیکچرنگ معیار میں نقص صرف جنوبی کیرولینا میں 787ڈریم لائنرز کے فیوزلاج یعنی ڈھانچہ بنانے والے پلانٹ تک محدود ہے۔ فیوزلاج یعنی بنیادی ڈھانچے بنانے والے پلانٹ شمالی چارلسٹن جنوبی کیرولینا، سپرٹ ایرو سسٹمز فارورڈ بنیادی ڈھانچے پلانٹ ویچیٹا کینساس، لیونارڈو کے پلانٹس اٹلی اور کاواساکی جاپان میں بھی جائزہ لیا جا رہا ہے جہاں جہاز کے بنیادی ڈھانچے کے چھوٹے چھوٹے پرزے بنائے جاتے ہیں۔

بوئنگ ایوریٹ اور شمالی چارلسٹن میں فروخت کے لیے تیار787 کے ہر جہاز کا بھی نقص کی نشاندہی کے لیے جائزہ لے رہی ہے۔ کمپنی کے نمائندے جسیکا کوال کا اس سلسلے میں کہنا ہے ہمیں پتہ چلا ہے کہ 787جہاز کے ڈھانچے کے کچھ محیطی حصوں میں مسائل سامنے آ رہے ہیں۔ ہم اپنے سپلائرز کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ طیاروں کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے اور نقائص کو دور کیا جائے۔ بوئنگ787 طیاروں کی فراہمی پہلے ہی عالمی وباء کے سبب ہوائی سفر کی مانگ میں کمی کے باعث تنزلی کا شکار تھی اور اب معیار میں نقائص کی خبروں نے اسے مزید نقصان پہنچایا ہے۔ یہ نقص طیارے کے ڈھانچے میں ممکنہ کمزوری کا باعث بن سکتا ہے۔ جائزے سے پتہ چلا ہے کہ اس نقص کے باوجود بھی طیارے کا ڈھانچہ اس قدر مضبوط ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مسافروں کی گنجائش کے ساتھ پرواز کر سکتا ہے اور فضائی سفر کے لیے بالکل محفوظ ہے لیکن ہمارے قوانین کے مطابق طیارے کو طے کردہ معیار پر پورا اترنا ہے اور کوالٹی کے ہر معیار کو پورا کرنا ہے۔

کمپنی کے نمائندے کوال کا کہنا ہے کہ اس نقص کے باعث مسافروں کی حفاظت کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور طیارہ سفر کے لیے محفوظ ہے۔ فیڈرل ریگولیٹرز نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ پہلے سے فروخت شدہ طیارے طے شدہ شیڈول کے مطابق چیک کیے جائیں گے اور اگر ضرورت ہوئی تو ان کی مرمت کی جائے گی۔ ایک ایسے شخص کے مطابق جو اس مسئلے سے باخبر ہیں فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن بوئنگ یعنی ایف اے اے کمپنی کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور کمپنی نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس نقص کو دور کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ایف اے اے نے مینوفیکچررنگ نقائص کے بارے میں مزید تفصیل نہیں بتائی۔ ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ وہ بوئنگ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں اور پہلے سے زیر استعمال اور مینوفیکچررنگ مراحل میں طیاروں کے نقائص دور کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

سیون ایٹ سیون طیاروں کی ترسیل میں تعطل

787طیاروں کے ڈھانچے میں پہلی دفعہ یہ نقص وال سٹریٹ جرنل کی جانب سے منظر عام پر لایا گیا جس کے بعد حفاظت کے پیش نظر طیاروں کی ترسیل روک دی گئی۔ بوئنگ کے نائب صدر اور چیف فنانشل آفیسر گریگ سمتھ 4 دسمبرکو پہلی مرتبہ یہ نقص منظر عام پے لائے تھے۔ انھوں نے اس بات کا اظہار کریڈٹ سویس کانفرنس میں کیا ان کے مطابق دوبارہ جانچ پڑتال اور مرمت کی وجہ سے 787 طیاروں کی ترسیل روک دی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ “اسکی وجہ سے ہم نے نومبر میں کوئی طیارہ فروخت نہیں کیا اور دسمبر میں بھی فروخت کم رہے گی”۔ بوئنگ نے نقص کے پیچھے اصل وجہ سے ابھی تک آگاہ نہیں کیا۔ کوال نے کہا ہے کہ بوئنگ نقص کا تفصیلی سے جائزہ لے رہی ہے جس کے لیے وقت درکار ہے۔ یہ نقص دنیا بھر کے مینوفیکچررنگ پلانٹس پر آ رہا ہے جسکا مطلب ہے کہ یہ کسی انفرادی ملازم کی کوتاہی نہیں ہے۔

اس کے علاوہ، آٹو میٹڈ روبوٹک سامان میں بھی کچھ نقائص سامنے آ رہے ہیں جو جہاز کے ڈھانچے کے بیرلز کو فیبریکیٹ کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔ کوال نے مزید کہا ہے اس نقص کی جانچ محض بصری مشاہدے سے نہیں کی جا سکتی۔ انھوں نے کہا کہ ڈھانچے کو ہموار رکھنے کے لیے انجینئرنگ تصریحات کے مطابق جوڑ 0.005انچ کے ہونے چاہیے جو کہ بال کی موٹائی سے زیادہ نہیں ہے۔

ایک سال میں ایک سے زیادہ نقائص


ڈھانچے کی ناہموای میں نقص مینوفیکچرنگ مسئلہ ہے جو در حقیقت دو کاربن کمپوزٹ بیرلز جو طیارے کے ڈھانچے کا آخری حصہ بناتے ہیں کے جوڑ میں اگست میں سامنے آیا تھا۔ یہ نقص جوڑ کے اندر ڈھانچے اور ذیلی سٹرکچر میں ممکنہ خلیج پیدا کرتا ہے جو ان کو جوڑے رکھتا ہے۔ ایک سال پہلے بوئنگ نے مینوفیکچررنگ سامان میں ایک علیحدہ نقص کی نشاندہی کی تھی جو مٹیریل کے چھوٹے حصوں سے متعلق تھی جنہیں شمز کہا جاتا ہے جو اسطرح کے خلا کو پُر کرنے کے کام آتے ہیں یہ دونوں نقائص مجموعی شکل میں زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ ان دونوں نقائص سے طیارے کی سفر کے دوران حفاظت کو کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ ان نقائص کو بہت جلد دور کر دیں گے۔ اسکی وجہ سے بوئنگ نے اگست کے مہینے میں آٹھ 787 زیر استعمال طیارے گراؤنڈ کر دیے تھے۔ ان آٹھ طیاروں میں یہ دونوں نقائص موجود تھے۔ اب تک ان آٹھ میں سے زیادہ تر طیاروں میں نقائص کو دور کیا جا چکا ہے بوئنگ کے مطابق پہلے نقص یعنی غلط سائز کے شمز کو ٹھیک کیا جا چکا ہے جس کی وجہ سے اور کوئی طیارہ گراؤنڈ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ستمبر میں سالٹ لیک سٹی میں 787طیارے کے عمودی ٹیل میں ایک اور نقص سامنے آیا جس کے باعث زیر استعمال 900طیاروں میں جانچ کی ضرورت پیش آئی۔

کوال کے مطابق ٹیل میں آنے والا نقص دور کیا جا چکا ہے۔ تاہم، ڈھانچے میں سامنے آنے والا نا ہمواری کا مسئلہ کچھ عرصہ کے لیے طیاروں کی فروخت میں کمی کا باعث بنے گا۔ بوئنگ نے گزشتہ سال نومبر تک 53ڈریم لائنرز فروخت کیے ہیں جو گزشتہ سال اسی عرصہ میں 137تھے۔ کریڈٹ سوئیس کانفرنس میں چیف فنانشل آفیسر سمتھ نے کہا ہے کہ سال 2021 میں طیاروں کی ڈلیوری کے عمل میں تیزی آئے گی۔

Video

فالو کریں